نینسی
صحرا میں جہاں کیکٹس کے درخت زیادہ ہیں
اس نے اک سائبان اور اک بنچ بنائی ہے
جس پر نینسی آرام سے اس کی آغوش میں
لیٹ یا بیٹھ سکتی ہے
پورے چاند کی رات میں
نینسی اس سے ملنے ضرور آتی ہے
اور اس بنچ پر
اس کے کاندھے پر سر رکھ کر
اس سے باتیں کرتی ہے
یا وہ خاموشی سے
چاند صحرا اور کیکٹس کے درختوں کو دیکھتے رہتے ہیں
اس دوران وہ اپنا دایاں ہاتھ
نینسی کی کمر کے گرد ڈالے رہتا ہے
اگر نینسی کو نیند آ جاتی ہے
وہ بالکل ساکت ہو جاتا ہے
تاکہ وہ جتنی دیر سو سکتی ہے
سوتی رہے
نینسی
جو پٹیر کی بیوی
اور ڈگلس کی بہن ہے
اور پورے چاند کی رات میں
انہیں دھوکا دے کر اس سے ملتی ہے
اگر کسی رات بنچ پر
دیر تک سوتی رہ جائے
وہ تیز رفتار گاڑی اور شکاری بندوق کے ساتھ
نینسی کو ڈھونڈتے ہوئے آ جاتے ہیں
اور اسے اکیلا سوتا ہوا پا کر
گاڑی میں ڈال کر لے جاتے ہیں
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 214)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.