پرانی بات ہے
لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے
سنا ہے جب کبھی شہر سبا کے حاجی بابا
اپنے شاگردوں کو درس آخری دیتے
سروں پر ان کے دستار فضیلت باندھتے
کالے عماموں میں سب ہی شاگرد صف بستہ کھڑے
یہ عہد کرتے تھے
خداوندا
ہمارے علم میں تو خیروبرکت دے
ہمیں توفیق دے ہم حاجی بابا کی طرح
شہر سبا کے چار کونوں میں نئے مکتب بنائیں
درس گاہوں کی بنا ڈالیں
سنا ہے حاجی بابا
اپنے شاگردوں کو چار حصوں میں جب تقسیم کرتے تو
زمیں کے چار کونوں سے صدائے مرحبا آتی
ہر اک سو
مشک کی خوشبو فضا میں پھیل سی جاتی
بہت دن بعد پھر ایسا ہوا تھا حاجی بابا نے
زمیں کے چار کونوں سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا
جلے حرفوں کی روح ماتم کناں
شہر سبا میں مدتوں پھرتی رہی تنہا
سنا ہے پھر کبھی
شہر سبا کے حاجی بابا نے در مکتب نہیں کھولا
کسی پر کوئی کالا عمامہ پھر نہیں باندھا
- کتاب : Sang-ge-Sada (Pg. 80)
- Author : Zubair Razvi
- مطبع : Zehne Jadid, New Delhi (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.