نیلی نیلی شام کی خاموشیوں کے بیچ
کیا سرگوشیاں سی کرتے ہیں شاخوں سے یہ پتے
جھکا ہے گل کلی کے رخ پہ ساری خوشبوئیں لے کر
بکھیرے زلف سورج کی طرف چل دی ہے اک بدلی
ہوا اٹھکھیلیاں کرتی ہے رک رک کر درختوں سے
زمیں کو آسماں نے لے لیا اپنی پناہوں میں
تم آ جاتے اگر گھر آج جلدی
مجھ کو بھی تم سے ضروری بات کرنا تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.