(۲) پارلیمنٹ
ہم جان چکے
کہ اس بند کمرے میں
ہماری سانسوں پر گھٹن زدہ فیصلے لکھے جاتے ہیں
ہماری آرزؤں کو بیچ کر دکھ خریدے جاتے ہیں
خوف کو نگہبانی کے راز بتائے جاتے ہیں
اور اناج کے نام پر بھوک تقسیم کی جاتی ہے
بند کمرے میں
جو کھیل کھیلے جاتے ہیں
ان میں ہماری ہار لکھی جاتی ہے
مگر۔۔۔
اب ہم نے جان لیا
کہ جب تک ہماری دستکوں کا طوفان
اس بند کمرے کو توڑ نہیں دیتا
اس کے اندر جاری وحشت ناک کھیل رک نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.