گاندھی جی کی یاد میں
سلوک ناروائے دار فانی دیکھتے جاؤ
ہمارا حال بھی اے آنجہانی دیکھتے جاؤ
نہ جانے تم کہاں جا کر اچانک ہو گئے پنہاں
پڑی ہم پر جو آفت ناگہانی دیکھتے جاؤ
بپا ہے ہر طرف ماتم سیہ پوشی ہے ہر جانب
زمانہ کر رہا ہے نوحہ خوانی دیکھتے جاؤ
سہاگن تھا ترے دم سے یہ ہندستان اے باپو
ہوئی برباد اب اس کی جوانی دیکھتے جاؤ
کبھی ڈالو نظر ہندوستاں کے بخت خفتہ پر
ذرا ناکامیوں کی کامرانی دیکھتے جاؤ
بہاریں لٹ گئیں ساری کی ساری وائے ناکامی
خزاں کی ہر طرف ہے حکمرانی دیکھتے جاؤ
امیدوں کا شجر مرجھا گیا ہم ہند والوں کی
نہال آرزو کی یہ نشانی دیکھتے جاؤ
جہاں جوش نشاط و عیش کی ہر سو حکومت تھی
وہاں یاس و الم کی حکمرانی دیکھتے جاؤ
چمن میں ہر طرف تھی جستجو گل کی عنادل کو
فقط صیاد کو تھی بد گمانی دیکھتے جاؤ
تمہیں تو در حقیقت چین حاصل ہو گیا لیکن
ہمارے بحر غم کی بیکرانی دیکھتے جاؤ
کہیں کوئی نظر آتا نہیں کس سے کہے شاہدؔ
خدارا حالت درد نہانی دیکھتے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.