Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئینہ

فخر زمان

آئینہ

فخر زمان

MORE BYفخر زمان

    میں اپنی صورت کو آئینے میں

    ہوں دیکھ کر آج سخت حیراں

    وہ خوبصورت ہرن سی آنکھیں

    کہاں گئیں کیا ہوا ہے ان کو

    وہاں تو اب دو گڑھے ہیں باقی

    مہیب سنسان اور ویراں

    گلاب سے سرخ ہونٹ میرے

    خجل تھے یاقوت و لعل جن سے

    جما ہوا ان پہ دیکھتی ہوں

    بہت سے لوگوں کا خون ناحق

    یہ میرا پیلا سا زرد چہرہ

    نہیں ہے اک خوں کی بوند جس میں

    یہ مردنی دیکھ کر مجھے تو

    بڑا ہی خوف آ رہا ہے خود سے

    میں سوچتی ہوں یہ بھولی دنیا

    ہے کتنی معصوم اور ناداں

    کہ پھر بھی مجھ کو سمجھ رہی ہے

    حسین اور نازنین اب تک

    مگر نہیں میں تو واقعی ہوں

    بہت حسین اور خوبصورت

    یہ آئنہ جھوٹ بولتا ہے

    دروغ گو ہے

    میں توڑ دوں گی اسے ابھی پھر

    کبھی نہ دیکھوں گی اس میں چہرہ

    سکھی وہ آئینہ مجھ کو لا دے

    جو مجھ کو اک بار پھر دکھا دے

    مری وہ پہلی سی پیاری صورت

    مأخذ :
    • کتاب : Zehrab (Pg. 9)
    • Author : Fakhrezaman
    • مطبع : Idarah Eshat-e-adab, Gujrat (1968)
    • اشاعت : 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے