Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ سے پوچھو

مشتاق علی شاھد

مجھ سے پوچھو

مشتاق علی شاھد

MORE BYمشتاق علی شاھد

    میں ہر دور میں جنما

    باتیں ہر یگ کی

    دہرا سکتا ہوں

    مجھ سے پوچھو

    میں سقراط کے ہونٹوں پر تھا

    زہر کا پیالہ

    میں نے پیا تھا

    اور سقراط مرا کب تھا

    رام نے کب بن باس لیا تھا

    وہ تو میں تھا

    چودہ سال تو میں نے کاٹے

    جنگل جنگل صحرا صحرا

    میں بھٹکا تھا

    اور لنکا تک

    تم کو تو معلوم نہیں ہے

    میں بھی نوح کی کشتی پر تھا

    تم کیا جانو

    وہ کشتی تو ڈوب گئی تھی

    اس کشتی کا کوئی مسافر

    کہاں بچا تھا

    بس اک میں ہی بچ نکلا تھا

    مجھ سے پوچھو

    اور بہت سی باتیں

    میں سمجھا سکتا ہوں

    میں ہر دور میں جنما

    میں ہر دور میں جنما

    باتیں ہر یگ کی

    دہرا سکتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے