کون سے کوہ کی آڑ میں لی خورشید نے جا کر آج پناہ
چو طرفہ یلغار سی کی ہے ابر نے بھی تا حد نظر
دھیمے چلتے کالے بادل اڑتی سی اجلی بدلی
رقصاں رقصاں جھلک دکھا کر رہ جاتی ہے برق کبھی
پتوں کے جھرمٹ میں سائے کجلائے شرمائے سے
پھول حلیمی سے سر خم اور کلیاں کچھ شرمائی سیں
دانستہ بارش میں اڑتے پھرتے آوارہ طائر
یہاں وہاں بیٹھے کتنے بھیگیں چپ چاپ سے خوش ہو کر
بجلی کی مانوس کڑک شہ زور گرج یہ بادل کی
اب کے ہم نے کتنی دھوپیں اس موسم کی راہ تکی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.