Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شفق گوں سبزہ

ترنم ریاض

شفق گوں سبزہ

ترنم ریاض

MORE BYترنم ریاض

    بڑی تکلیف تھی تحریر کو منزل پہ لانے میں

    تناؤ کا عجب اک جال سا پھیلا تھا چہرے پر

    کھنچے تھے ابروؤں میں سیدھے خط

    پیشانی پر آڑی لکیریں تھیں

    خمیدہ ہوتے گاہے لب

    کبھی مژگاں الجھ پڑتی تھیں باہم

    گرا کر پردۂ چشم اپنی آنکھوں پر

    غرق ہو جاتی سوچوں میں

    کہ افسانے میں دیوانے کا کیا انجام لکھوں

    اور اسی میں دوپہر ڈھل گئی

    نظر کھڑکی کی جانب جب اٹھی تو

    دیکھا شام آتی ہے عظمت سے

    شجر پتے عجب سے نور میں روشن ہیں

    شامل ہیں بہت سے رنگ جس میں

    قرمزی کرنوں نے

    سبزے کو شفق گوں سا منعکس کر کے

    ملکوتی فضا میں ڈھال کر

    میری نگاہوں تک بڑی عجلت سے لایا ہے

    میں اس کو دیکھنے میں گر نہ کچھ پل خود کو گم کرتی

    تو ماتھے کے شکن چہرے پہ چھایا یہ تناؤ

    بے سکوں آنکھیں

    سبھی مل کر مرے دل کو بجھا دیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے