آدھے راستے میں
مجھے گھر جانے دو
میں چھت کو جانے والی سیڑھی پر بیٹھ کر
رنگ برنگی پتنگوں
اور اڑتے ہوئے سفید کبوتروں کو دیکھنا چاہتا ہوں
مجھے گھر جانے دو
میرے گھر کی پچھلی گلی میں سرسراتی ٹھنڈی ہوا
ایک دھانی آنچل
اور کھڑکیوں میں سجے پھول میرے منتظر ہیں
میں شیشم کے تنے پر کھدا ہوا آدھا دن
چھوٹے چھوٹے خوابوں والی صندوقچی
اور مٹی کے آب خورے میں پڑا واپسی کا تعویذ
وہیں بھول آیا ہوں
مجھے گھر جانے دو
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 149)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.