Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلا وطن کی واپسی

یٰسین آفاقی

جلا وطن کی واپسی

یٰسین آفاقی

MORE BYیٰسین آفاقی

    زمین کا وجود میرے انتظار میں تھا

    میری صدا کو

    روشنی کی شناخت کے لیے سنا گیا

    جو ازلی پانیوں سے

    فوارے کی طرح پھیل رہی تھی

    میں تیز تیز

    آبشار کی طرح زمین کے منہ میں گر رہا تھا

    زمین کا منہ

    گلاب کے پھول کی طرح ہوا میں وا ہو رہا تھا

    پہلی بار جب میں آسمان سے گرا تھا

    زمین نے میری آواز کو موسیقی کی طرح سنا تھا

    زمین کے دل میں درد کا دریا تھا

    جس میں میں نے جنم لیا تھا

    اب میں اپنے اندر سے اس روشنی کو یاد کرتا ہوں

    جو میرے وجود میں غیر معمولی خاموشی کے ساتھ محفوظ ہے

    اور اپنی پہلی موجودگی کے ساتھ

    میری آنکھوں میں ابھر آتی ہے

    لیکن میں اس آواز کو کبھی نہیں پا سکوں گا

    جو میرے گھر کا سکون ہے

    میں ہر روز اپنے آپ کو چھوڑتا ہوں

    ایک زخمی پرندے کی طرح

    جو بند ہوا میں آسمان کی طرح اڑتا ہے

    اور ایک جلا وطن کی طرح سانس لیتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 250)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے