عجیب ہے یہ زندگی
عجیب ہے یہ زندگی کبھی ہے غم کبھی خوشی
ہر ایک شے ہے بے یقیں ہر ایک چیز عارضی
یہ کارواں رکے کہاں کہ منزلیں ہیں بے نشاں
چھپے ہوئے ہیں راستے یہاں وہاں دھواں دھواں
خطر ہیں کتنے راہ میں سفر ہے کتنا اجنبی
عجیب ہے یہ زندگی
یہ گال زرد زرد سے اٹے ہوئے ہیں گرد سے
ستم رسیدہ دل یہاں تڑپ رہے ہیں درد سے
یہ صورتیں کہ جن پہ ہے ستم کی داستاں لکھی
عجیب ہے یہ زندگی
ہیں بہتری کے واسطے تو یہ ستم قبول ہیں
چنیں گے پھول جان کر جو راہ میں ببول ہیں
خوشی سے غم سہیں گے ہم جو غم کے بعد ہے خوشی
عجیب ہے یہ زندگی
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 124)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.