آ گئی ساون کی رت
آ گئی ساون کی رت کالی گھٹا چھانے لگی
پھر کسی کی یاد میرے دل کو تڑپانے لگی
آ گئی ساون کی رت کالی گھٹا چھانے لگی
چھیڑتی ہے پھر خوشی کے راگ ساون کی بہار
مسکراتی ہیں فضائیں ہر کلی پر ہے نکھار
پھر گھنے باغوں میں کوئل گیت بکھرانے لگی
آ گئی ساون کی رت کالی گھٹا چھانے لگی
بولتا ہے آہ جنگل میں پپیہا کیا کروں
پھر رلاتی ہے مجھے تیری تمنا کیا کروں
پھر محبت دل میں غم کی آگ بھڑکانے لگی
آ گئی ساون کی رت کالی گھٹا چھانے لگی
تو نہیں تو یہ سہانی رت مجھے بھاتی نہیں
دل دھڑکتا ہے مرا راتوں کو نیند آتی نہیں
ہر خوشی اب زندگی سے روٹھ کر جانے لگی
آ گئی ساون کی رت کالی گھٹا چھانے لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.