Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورثہ

MORE BYداؤد غازی

    میں بہت خوش ہوں کہ اس درجہ ملی دولت غم

    اتنی دولت کہ گنی جائے نہ رکھی جائے

    اور پھر کس کو خبر اس کی مگر میرے سوا

    اس کا مالک بھی نہیں کوئی مگر میرے سوا

    اور دولت بھی یہ ایسی کہ کہیں بیش بہا

    ایک اک موتی کا ہے رنگ الگ شان جدا

    کیوں نہ ہو کتنے ہی سالوں کی کمائی ہے یہ

    صرف میری نہیں پشتوں کی کمائی ہے یہ

    چھوڑی اجداد نے اولاد کی باری آئی

    اور اولاد بھی اولاد کو دیتی آئی

    کچھ کمی آئی نہ اس میں کسی موسم کسی سال

    بے حساب ہو کے یہ بڑھتی رہی بڑھتی ہی رہی

    میں بہت خوش ہوں کہ اس درجہ ملی دولت غم

    میرے اجداد میں بھی مجھ سا نہ تھا کوئی امیر

    میری دولت کے مقابل ہیں وہ سب لوگ فقیر

    میں بہت خوش ہوں کہ اس درجہ ملی دولت غم

    بھولتا ہی نہیں میں اپنی امیری کا غرور

    میرے اجداد امیر اور میں امیر ابن امیر

    رشک سے ہائے مگر اس پہ مرا جاتا ہوں

    کہ نہ بڑھ جائے کہیں رتبہ اولاد امیر

    رشک آتا ہے بہت ان پہ نصیبے دارد

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے