مجھے یاد پڑتا ہے اک عمر گزری
لگاوٹ کی شبنم میں لہجہ ڈبو کر
کوئی مجھ کو آواز دیتا تھا اکثر
بلاوے کی معصومیت کے سہارے
میں آہستہ آہستہ پہنچا یہاں تک
بہ ہر سمت انبوہ آوارگاں تھا
بڑے چاؤ سے میں نے اک اک سے پوچھا
''کہو کیا تم ہی نے پکارا تھا مجھ کو
کہو کیا تم ہی نے پکارا تھا مجھ کو''
مگر مجھ سے انبوہ آوارگاں نے
ہراساں ہراساں پریشاں پریشاں
کہا صرف اتنا ''نہیں وہ نہیں ہم
ہمیں بھی بلا کر کوئی چھپ گیا ہے''
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.