آبنائے
آنکھ کے آبنائے میں
ڈوبا مچھیرا نہ جانے
فلک تاز دھارے میں
گاتی نہاتی ہوئی سرخ لڑکی کی جاں
اس مچھیرے میں ہے
لڑکی کے گیتوں میں
لنگر انداز کشتی ہے
لہروں کی کروٹ ہے
ساحل کا پھل ہے
مچھیرے کی تازہ جوانی ہے
مستی بھرا نیلا پانی ہے
لڑکی امنڈتی ہوئی وقت کی دھار ہے
جس کے ریلے سے
محشر بپا کرتی لہریں نکلتی ہیں
لڑکی سمندر ہے
گہرے سمندر کی گھمبیر خاموشی
پانی سے اڑتی ہوئی ڈاریں
چکنے کنارے
ہر اک چیز لڑکی کے گیتوں کے اندر ہے
لڑکی پرندہ ہے آبی پرندہ
سمندر کے بے انت سینے پہ
اڑتا ہے صدیوں سے
صدیوں سے لمبی معمر چٹانوں سے جڑتا ہے
مڑتا ہے واپس
سمندر کے بے انت پھیلاؤ کی سمت
لڑکی کوئی معجزہ ہے
سمندر میں جوں ہی اترتی ہے
پانی کو رنگین کرتی ہے
لہروں کی چادر کو اوپر اٹھاتی ہے
نیچے سے موتی کے انبار لاتی ہے
موتی اٹھاتے ہوئے گیت گاتی ہے
لڑکی کے گیتوں کے معنی
فقط اس مچھیرے پہ روشن ہیں
جو آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا پڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.