Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آبنائے

MORE BYاقتدار جاوید

    آنکھ کے آبنائے میں

    ڈوبا مچھیرا نہ جانے

    فلک تاز دھارے میں

    گاتی نہاتی ہوئی سرخ لڑکی کی جاں

    اس مچھیرے میں ہے

    لڑکی کے گیتوں میں

    لنگر انداز کشتی ہے

    لہروں کی کروٹ ہے

    ساحل کا پھل ہے

    مچھیرے کی تازہ جوانی ہے

    مستی بھرا نیلا پانی ہے

    لڑکی امنڈتی ہوئی وقت کی دھار ہے

    جس کے ریلے سے

    محشر بپا کرتی لہریں نکلتی ہیں

    لڑکی سمندر ہے

    گہرے سمندر کی گھمبیر خاموشی

    پانی سے اڑتی ہوئی ڈاریں

    چکنے کنارے

    ہر اک چیز لڑکی کے گیتوں کے اندر ہے

    لڑکی پرندہ ہے آبی پرندہ

    سمندر کے بے انت سینے پہ

    اڑتا ہے صدیوں سے

    صدیوں سے لمبی معمر چٹانوں سے جڑتا ہے

    مڑتا ہے واپس

    سمندر کے بے انت پھیلاؤ کی سمت

    لڑکی کوئی معجزہ ہے

    سمندر میں جوں ہی اترتی ہے

    پانی کو رنگین کرتی ہے

    لہروں کی چادر کو اوپر اٹھاتی ہے

    نیچے سے موتی کے انبار لاتی ہے

    موتی اٹھاتے ہوئے گیت گاتی ہے

    لڑکی کے گیتوں کے معنی

    فقط اس مچھیرے پہ روشن ہیں

    جو آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا پڑا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے