آدھی موت کا جنم
اپنے ادھورے وجود کے ساتھ
میں نے اپنی آدھی قبر ماں کی کوکھ میں بنائی
اور آدھی باپ کے دل میں
میں اپنی دونوں قبروں میں
تھوڑا تھوڑا جی رہا ہوں
تھوڑا تھوڑا مر رہا ہوں
مسیحا نے اپنے نسخے میں
میری تحلیل کی تجویز لکھی ہے
بابا نے میرے دوبارہ جنم کا مشورہ مانگا
اور ماں نے میرے بے نام کتبے کو آنسوؤں سے صاف کیا
تب
میرے ادھورے اور پورے جنم کا فیصلہ مجھ پر چھوڑ دیا گیا
دو قبروں میں بنے وجود کا تخمینہ لگاتے ہوئے
سوچتا ہوں
کیا کروں؟
مرنے کے لیے جی اٹھوں؟
یا جینے کے لیے ملتوی ہو جاؤں؟
پیارے رشتو!
میں ایک طرف دعاؤں کے کفن میں لپٹا پڑا ہوں
اور دوسری طرف
میرے سرہانے سورج مکھی کا پھول دھرا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.