Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آدمی

MORE BYسید محمد جعفری

    جو چاند پر گیا ہے سو ہے وہ بھی آدمی

    جو گپ اڑا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی

    جو ہنس ہنسا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی

    جو جی جلا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی

    ہیں آدمی کے سارے زمانے میں رنگ روپ

    ہیں آدمی ہی چاندنی اور آدمی ہی دھوپ

    ہے آدمی ہزاروں کا اور ایک پائی کا

    آدھا ہے اپنی ماں کا تو آدھا ہے دائی کا

    پیشہ بھی آدمی نے سنبھالا گدائی کا

    دعویٰ بھی آدمی نے کیا ہے خدائی کا

    گورا بھی آدمی ہے تو کالا بھی آدمی

    بزدل بھی آدمی ہے جیالا بھی آدمی

    جب آدمی کے دل کو چراتا ہے آدمی

    سینے سے اپنے اس کو لگاتا ہے آدمی

    اور اس طرح سے عمر بڑھاتا ہے آدمی

    مشکل سے اس جہان سے جاتا ہے آدمی

    جاتا کہاں ہے خود وہ پکڑوایا جاتا ہے

    یعنی فرشتہ بھیج کے بلوایا جاتا ہے

    ڈالا ہے آدمی نے ہر اک آدمی پہ جال

    ''ہے آدمی بجائے خود اک محشر خیال''

    نکلا تمام عمر کی کوشش کا یہ مآل

    آیا تھا روتا پیٹتا جاتا ہے خستہ حال

    اس پر یہ حال ہے کہ اکڑتا ہے آدمی

    غیروں سے اور اپنوں سے لڑتا ہے آدمی

    یہ آدمی لڑائی کو وتنام میں گیا

    وہ کوریا گیا کبھی آسام میں گیا

    وہ تل ابیب و قاہرہ و شام میں گیا

    یہ آدمی ہی متحد اقوام میں گیا

    پھر آدمی کو امن سکھاتا ہے آدمی

    بھینسوں کے آگے بین بجاتا ہے آدمی

    ابلیس کو فریب سکھاتا رہا ہے وہ

    اور شعبدے ہزار دکھاتا رہا ہے وہ

    عالم کو انگلیوں پہ نچاتا رہا ہے وہ

    ہم کو جزا سزا سے ڈراتا رہا ہے وہ

    دوزخ سے وعظ کہہ کے بچاتا ہے آدمی

    پر خود کبھی کبھی وہیں جاتا ہے آدمی

    ہے آدمی جو کرتا ہے سب سینہ زوریاں

    کرتا ہے لوٹنے کے لیے نفع خوریاں

    بھرتا ہے اس بہانے سے اپنی تجوریاں

    دشمن کو بیچ کھاتا ہے گندم کی بوریاں

    چیزوں کی قیمتوں کو بڑھاتا ہے آدمی

    اور گاہکوں کو خون رلاتا ہے آدمی

    مأخذ :
    • کتاب : Teer-e-Neem Kash (Pg. 137)
    • Author : Sayed Mohammad Jafri
    • مطبع : Sang-e-Meel Publications, Lahore (P.k.) (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے