Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آفاقی ڈاکئے

کومل راجہ

آفاقی ڈاکئے

کومل راجہ

MORE BYکومل راجہ

    میرے گھر کو آتی بل کھاتی پگڈنڈی کنارے

    کئی رنگ کے پھول کھلے ہوئے ہیں

    میں آتے جاتے

    جن سے ہم کلام ہوتی ہوں

    کہ آج کے مشینی دور میں

    وہ میرے آفاقی ڈاکئے ہیں

    جن کی خوشبو میں میرے خوابوں کی تعبیر پنہاں ہے

    جن کے رنگوں میں میرے کنور میرے کنہیا کے ہونے کا نشاں نہاں ہے

    میں ہر روز جن کے دامن میں اپنی تقدیر کی شطرنج بچھاتی ہوں

    ان کے مکھ پہ کھلے رنگ کو صدق دل سے

    وقت کا اگلا مہرا گردانتی ہوں

    میرے پھول میرے ڈاکئے

    جو کبھی جامنی رنگ اوڑھ کر

    آمد بہار کا میٹھا گیت بنتے ہیں

    جو کبھی نیلے رنگ میں گنگنا کر

    دور دشاؤں میں رستے ملال کی صدا بنتے ہیں

    جو کبھی سفید رنگ میں ہنس کر

    میری بے سود محبتوں کا مدفن بنتے ہیں

    مجھے ان پھولوں کی زباں کا علم ہے

    میں رنگوں سے اچھے سے واقف ہوں

    کہ میں وہ زمین زادی ہوں

    جس کی بھوری آنکھوں میں ستاروں کی روشنی

    مٹی کے پردوں سے ڈھکی پڑی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے