نظم
آفتاب آفت ہے آب کے لیے لیکن
میرے دل کے چشموں میں آفتاب کھلتے ہیں
میرے دل کے چشمے جو آسماں کے پیڑوں میں
سایہ سایہ بہتے ہیں
دھوپ ان کے پانی میں خواب کی طرح عریاں
پربتوں کی جھولی میں بیٹھ کر نہاتی ہے
اپنے پھول سے پاؤں پانیوں میں دھوتی ہے
عرش کی نگاہوں میں یہ مگر خرابی ہے
آسمان والوں نے دل کے حسن عریاں کو
وہ لباس بخشا ہے جس کے سخت پردوں میں
دھوپ بھی حجابی ہے!!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.