Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگ

MORE BYعلی مینائی

    آگ جب پہلے پہل سرسبز وادی میں اتری

    تو لوگوں نے کہا

    آگ روشن ہے

    اور ان میں سے جو زیادہ سوچتے تھے بولے

    آگ خدا کا مظہر ہے

    خدا کی طرح خوب صورت روشن اور طاقت ور

    چند لوگوں نے دبی زبان سے کہا بھی

    آگ کس کی دوست ہوئی ہے

    لیکن ان کی زبانیں کاٹ دی گئیں

    اور ان کے سر قلم کر دئے گئے

    اور جہاں آگ اتری تھی

    وہاں ایک معبد تعمیر کر دیا گیا

    اور آگ پھیلتی رہی

    چند لوگوں نے پھر دبی زبان سے کہا

    آگ بھلا کس کی دوست ہوئی ہے

    اور ان کی زبانیں بھی کاٹ دی گئیں

    اور ان کے سر بھی قلم کر دئے گئے

    اور آگ پھیلتی رہی

    زبانیں کٹتی رہیں

    اور سر قلم ہوتے رہے

    یہاں تک کہ ساری وادی ایک معبد بن گئی

    اور معبد کھنڈر بن گیا

    اور وہ جو زیادہ سوچتے تھے

    وہ سوچتے سوچتے آگ کا رزق بن گئے

    آگ بھلا کس کی دوست ہوئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے