آغاز بہار کا پہلا دن
مصائب الجھنیں بے تابیاں بے خوابیاں لکھوں
مگر کھیتوں کی شادابی
گلوں کی رونقیں کلیوں کا دھیما حسن روشن پھول انگارے
فلک پر جگمگاتے ماہ و انجم کا سجیلا پن
صبا کی شوخیاں نرمی ہوا کی گل کا پیراہن
جو منظر مجھ سے باہر ہیں
کبھی لگتا ہے شاید مجھ سے بہتر ہیں
کبھی لگتا ہے مجھ کو
کہ وہ بے تابیاں بے خوابیاں جو میرے اندر ہیں
انہیں کلیوں کا دھیما پن سجاوٹ ماہ و انجم کی اچانک مل گئی جیسے
صبا کی شوخیوں سے گدگدانے والے دن آئے
ہوا کا نرم جھونکا جو ابھی آنچل سے الجھا تھا کوئی پیغام لایا ہے
گلوں کی رونقیں کلیوں کا دھیما حسن روشن پھول انگارے
فلک پر جگمگاتے ماہ و انجم کا سجیلا پن
صبا کی شوخیاں نرمی ہوا کی گل کا پیرہن
یہ منظر میرے اندر یوں اترتے جا رہے ہیں
صبا کی شوخیوں سے گدگدانے والے دن آئے نہیں تو
آ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.