Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگہی کا جال

ثروت زہرا

آگہی کا جال

ثروت زہرا

MORE BYثروت زہرا

    مرے اپنے حروف کا جال

    مری روح پر تنگ ہوتا جا رہا ہے

    اور اب تو مری روح کی ہڈیاں

    چٹخ رہی ہیں

    اور سراب آگہی کے سامنے

    سر پٹخ رہی ہیں

    ''سکوت'' کے حروف

    جنہوں نے میری سماعتوں سے

    شور کا لہو نچوڑ لیا ہے

    یہ ''روشنی'' کے حروف

    کہ جنہوں نے مری آنکھ کے

    کانچ کے دیوں میں رکھا ہوا

    تیل پی لیا ہے

    یہ ''ذائقے'' کے حروف

    جنہوں نے مری زبان کو

    لبوں کے درمیان مار کر

    دفن کر دیا ہے

    اور یہ اضطراب

    جس نے میرے پیر کی رگوں کی جگہ

    سفر کی خواہشوں سے بنی ستلیاں کھینچ دی ہیں

    اور یہ آگہی

    جس نے مری روح کی بچی کھچی

    ہڈیاں بھی سمیٹ دی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے