Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگہی

MORE BYشائستہ مفتی

    زندگی کیا ہے روشنی کے سوا

    روشنی کیا ہے اک خوشی کے سوا

    یہ خوشی وادیوں کی چھاؤں میں

    ناچتی ہے ہر ایک پتی پر

    چوم لیتی ہے بادلوں کے حصار

    اڑتی پھرتی ہے سکھ کی بستی پر

    میرے دل میں ہمک رہی ہے ابھی

    آتشیں رنگ یہ کرن ہی تو ہے

    آنکھ میں دیپ جل اٹھے ہوں جہاں

    یہ خوشی اک حسیں ملن ہی تو ہے

    اپنے ہونے پہ شرمسار نہ ہو

    یہ خوشی تجھ کو بھی بلائے گی

    رات کتنی ہی گھپ اندھیری ہو

    رات آخر گزر ہی جائے گی

    زندگی روشنی کی چاہت میں

    اک نیا عزم لے کر اٹھے گی

    توڑ ڈالے گی ظلمتوں کی فصیل

    اک نئی صبح لے کے اترے گی

    زندگی روشنی کے رستے میں

    اپنا سب کچھ لٹانے آئی ہے

    اپنے سورج کی آرزو لے کر

    ان اندھیروں کو ڈھانے آئی ہے

    کیا ہوا گر ہمیں سحر نہ ملی

    ایک خواہش تو چھوڑ جائیں گے

    آنے والی ہواؤں کے رخ پر

    آگہی کا دیا جلائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے