دفعتاً یونہی اک دن
آئینے میں خم آیا
اس طرح وہ بورایا
میری خوش نما صورت
خوں سے ہو گئی لت پت
پینے کانچ کے ٹکڑے
ہر طرف چھٹکنے لگے
ایک ٹکڑا آوارہ
جانے کیسے جا پہنچا
یاد کی سواری پر
بھولے بسرے ماضی پر
بجلی کی طرح چمکا
جب وہ جا کے ٹکرایا
گمشدہ اک پتھر سے
اٹھ گئے بونڈر سے
ایک دم یہ یاد آیا
میں نے ہی اچھالا تھا!
اس انا کے پتھر کو
داغ دل کے نشتر کو
وہ ہی لوٹ کر آیا
آئنے سے ٹکرایا
دفعتاً یوں ہی اک دن!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.