Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئینے سے جھانکتی بے چہرگی

منیر احمد فردوس

آئینے سے جھانکتی بے چہرگی

منیر احمد فردوس

MORE BYمنیر احمد فردوس

    آئینہ

    چہروں کا جہاں حیرت

    مگر وہ مجھے میرا چہرہ دینے سے قاصر

    حیرت زدہ ہو کر

    میں نے بارہا آئینے میں جھانکا

    کتنے ہی آئینے بدل ڈالے

    ہر ایک سے اپنا چہرہ مانگا

    آئینے پر

    اپنے گمشدہ چہرے کی کئی نشانیاں تک عبارت کر ڈالیں

    لیکن میں کہیں موجود نہیں تھا

    شاید میں آئینے سے گم ہو گیا تھا

    اور وہ مجھے بے چہرگی کی سزا سنا چکا تھا

    سزا کے اس سلسلے کا

    انحراف کر کر کے میں نے اپنے اندر جھانکا

    تو حیرانگی مجھ سے لپٹ پڑی

    میرا چہرہ میرے اندر

    ان آلودہ لمحوں کی قید میں تھا

    جن کا شکار ہو کر میں نے کبھی آئینے کو دھندلا کیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے