آج
آج کے دن تو یوں لگتا ہے
جیسے لمحہ لمحہ
تیری آنکھوں سے جھلمل جھلمل جھانکتا ہو
ٹپک ٹپک کے قطرہ قطرہ
تیرے میرے خواب کی
دھن بنتا ہو
آج کے دن تو ہر اک لمحہ
رگ رگ دیپک آگ لگاتا ڈھلتا گھٹتا جاتا ہے
بہتے بہتے سمے کا دھارا
بہتا جاتا ہے
ایک بھنور ہے
اک ٹھہراؤ
جن کے بیچ میں آج کے دن کا ہر اک لمحہ
بیت رہا ہے
جیسے جاتی عمریں ڈھلتی شاموں میں
آج کا دن
اور آج کے دن کا ہر اک لمحہ
جیسے پروا
جیسے برکھا
جیسے خوشبو خواب خیال
جیسے ساون سانجھ سویرا
جیسے میگھ ملہار
آج کا دن اور آج کے دن کا
ہر اک لمحہ
جیسے تال دھمال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.