Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کل

MORE BYپروانہ رودولوی

    ہر سر میں امتحان کا سودا ہے آج کل

    ہر دل میں فیل ہونے کا دھڑکا ہے آج کل

    پرچوں کے آؤٹ ہونے کا چرچا ہے آج کل

    کوئی نہیں کسی کی بھی سنتا ہے آج کل

    منی کی آنکھ نم ہے تو منا کے دل میں غم

    بے چینیوں میں کوئی کسی سے نہیں ہے کم

    دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے کوئی کتاب

    کوئی یہ سوچتا ہے کہ اب آئے گا عتاب

    پڑھتا ہے رات بھر کوئی جغرافیہ کا باب

    پنسل سے سوختہ پہ ہے لکھتا کوئی جواب

    ہر ذی شعور کھیل کے میداں سے دور ہے

    پڑھنے سے کوئی اور کوئی لکھنے سے چور ہے

    انجم کی آنکھ نم ہے تو فردوس ہیں اداس

    محسنؔ یہ سوچتے ہیں کہ ہوں گے یہ کیسے پاس

    عذرا کی یہ دعا ہے کہ آ جائے رٹنا راس

    ہر ذہن میں ہے خوف تو ہر دل میں ہے ہراس

    کوئی نظر میں موت کا نقشہ لئے ہوئے

    بیٹھا ہے کوئی ہاتھ میں بستہ لئے ہوئے

    کھانے کی فکر ہے نہ ہے فٹ بال کا خیال

    چہرے پہ ہر نفس کے ہے تحریر دل کا حال

    اس بار فیل گر ہوئے جینا ہوا محال

    ابو کے مار پیٹ سے اترے گی میری کھال

    یاروں کو کس طرح سے منہ اپنا دکھائیں گے

    اور کس طرح سے منزل امید پائیں گے

    باقی کچھ ایسے لوگ بھی ہیں اس جہان میں

    جو فرق آنے دیتے نہیں اپنی آن میں

    سینے پھلا پھلا کے نکلتے ہیں شان میں

    جیسے کہ کوئی خطرہ نہ ہو امتحان میں

    یہ لوگ زندہ دل ہیں بہادر ہیں شیر ہیں

    جو فیل ہو کے ہوتے ہیں خوش وہ دلیر ہیں

    پڑھنے کا غم ہے ان کو نہ ہے ان کو فکر دوش

    ہر وقت کھیلتے ہیں پڑھائی کا کس کو ہوش

    آپس میں لڑ بھی لیتے ہیں جب آئے ان کو جوش

    ہنستے ہیں امتحان کے دن یہ کتب فروش

    ان کے لئے زمانہ میں کوئی بھی غم نہیں

    چکنے گھڑے ہیں یہ انہیں کوئی الم نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے