Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کے منافق

ناصرہ زبیری

آج کے منافق

ناصرہ زبیری

MORE BYناصرہ زبیری

    دلوں میں کفر لبوں پر حمایت اسلام

    چھری بغل میں دبائے ہوئے ہیں منہ پر رام

    مکالمہ ہے جنوں سے تو عقل سے بھی کلام

    لبوں پہ نعرۂ تحسین ذہن میں دشنام

    یہ خواہشوں کے پجاری یہ مصلحت کے غلام

    فریب و مکر کے قصے منافقت کے نام

    کہیں بہ نام خوشامد یہ بک گئے بے دام

    کہیں پہ بولی تھی اونچی تو ہو گئے نیلام

    بہشت میں بھی طلب حور کا ملے انعام

    زمین پر بھی مراعات کے لٹائیں جام

    ہر اک صدا پہ ہوں حاضر ہر ایک کے خدام

    غرض کے بندے مفادات کے اسیر دوام

    یہ بھیجتے ہیں فقط آج کے لیے پیغام

    جو فکر فردا سے کچھ ہے انہیں تو بس یہ کام

    ہو خیر و شر کی لڑائی کا جانے کیا انجام

    نہ جانے کس کو ملے جیت کون ہو ناکام

    بنی رہے جو سبھی سے بنا رہے گا کام

    یزید سے بھی تعلق حسین کو بھی سلام

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے