Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کی رات

MORE BYحفیظ ہوشیارپوری

    چاندنی رات ہے جوانی پر

    دست گردوں میں ساغر مہتاب

    نور بن بن کے چھن رہی ہے شراب

    ساقیٔ آسماں پیالہ بدست

    میں شراب سرور سے سرمست

    فکر دوزخ نہ ذکر جنت ہے

    میں ہوں اور تیری پیاری صورت ہے

    رس بھرے ہونٹ مدبھری آنکھیں!

    کون فردا پہ اعتبار کرے

    کون جنت کا انتظار کرے

    جانے کب موت کا پیام آئے

    یہ مسرت بھی ہم سے چھن جائے

    دامن عقل چاک ہونے دے

    آج یہ قصہ پاک ہونے دے

    غم کو ناپائیدار کر دیں ہم

    موت کو شرمسار کر دیں ہم

    لب سے لب یوں ملیں کہ کھو جائیں

    جذب اک دوسرے میں ہو جائیں

    میں رہوں اور نہ تو رہے باقی!

    کس قدر دل نشیں ہیں لب تیرے

    بادۂ احمریں ہیں لب تیرے

    تیرے ہونٹوں کا رس نہیں ہے یہ

    آب کوثر ہے انگبیں ہے یہ

    شہد کے گھونٹ پی رہا ہوں میں

    آج کی رات جی رہا ہوں میں

    آج کی رات پھر نہ آئے گی!

    مأخذ :
    • کتاب : meri behtareen nazam (Pg. 56)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے