Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کی رات

صابر دت

آج کی رات

صابر دت

MORE BYصابر دت

    رات آتے ہی مجھے خود سے بھی ڈر لگتا ہے

    پیڑ چلتے ہیں ہواؤں سے صدا آتی ہے

    میری تنہائی کی خاموش فضا گاتی ہے

    روشنی جاگنے لگتی ہے سیہ خانے میں

    جان پڑ جاتی ہے بھولے ہوئے افسانے میں

    آنے لگتی ہیں کئی اجنبی مہکاریں سی

    گونجنے لگتی ہیں پازیب کی جھنکاریں سی

    ہاتھ میں وقت کے ہوتا ہے مسرت کا رباب

    جگمگاتے ہیں اندھیروں میں ہزاروں مہتاب

    بات ہونے نہیں پاتی کہ بچھڑ جاتی ہو

    میری تقدیر کی مانند بگڑ جاتی ہو

    آج کی رات بھی شاید یہی عالم ہوگا!

    چاند سورج کی طرح لمحے نکل آئیں گے

    دیکھتے دیکھتے دن رات بدل جائیں گے

    وہی پلکیں وہی زلفیں وہی صورت ہوگی

    میرے گھر میں مری مہمان محبت ہوگی!

    رات آتے ہی مجھے خود سے بھی ڈر لگتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Mauje Aariz (Pg. 59)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے