Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج پھر

احسن رضوی

آج پھر

احسن رضوی

MORE BYاحسن رضوی

    مجھے

    آج پھر وہ نظم شدت سے یاد آئی

    جو میں نے برسوں پہلے

    ایک خواب کے بکھر جانے پر کہی تھی

    ویسے میں نے عرصے سے خواب دیکھنا بند کر دیا تھا

    یعنی سرابوں کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دیا تھا

    مگر خواب کب پیچھا چھوڑتے ہیں

    ادھر پھر کچھ دنوں سے ایک خواب آنکھوں میں رہا

    جس کے خوب صورت رنگ محل کے تانے بانے

    تمام ممکن پہلوؤں پر کسے گئے

    امید نے بھی پیٹھ تھپتھپائی تھی

    کئی طرف سے سازگار ہواؤں کا بھی احساس ہوا تھا

    شاید یہ میری خوش فہمی تھی

    اور آج جب وہ خواب بھی بکھر گیا

    تو مجھے برسوں پہلے کہی ہوئی وہ نظم یاد آئی

    جو ایک ایسے ہی خواب کی شکست پر کہی گئی تھی

    مجھے خواب نہیں دیکھنا چاہئے

    یا پھر اس حقیقت سے آنکھ ملا لینا چاہئے

    کہ اگر خواب دیکھنا ہے

    اور ان کی تکمیل کی بھی آرزو ہے

    تو وہ سب کچھ کرنا ہوگا

    جو آج کل

    خوابوں کو ساکار کرنے کے لئے کیا جاتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے