Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج پھر سے موسم بدلا ہے

فرخندہ رضوی

آج پھر سے موسم بدلا ہے

فرخندہ رضوی

MORE BYفرخندہ رضوی

    آج پھر سے وہ یاد آیا ہے

    ان لمحوں کا لمس ہاتھوں میں باقی ہے

    خزاں سرد موسم کی ردا اوڑھے

    بھٹکنے لگی ہے پھر سے

    یاد ہے وہ سب مجھ کو اب بھی

    اسی طرح ملتے جلتے موسم میں

    سمندر کنارے لہریں جب اچھلتی کودتی

    پیروں پہ دم توڑتی تھیں

    میرے ذہن کے اک اک گوشے میں

    یادیں ابھی بھی رقص کرتی ہیں

    بے خودی میں اب بھی مسکراہٹ

    ہونٹوں پہ مچلنے لگتی ہے

    فلک پر ستاروں کے جھرمٹ میں

    دور افق پر چاند جب چمکتا تھا

    تب جلتی بجھتی روشنی میں ہم

    اک دوسرے کا چہرہ تکتے رہتے تھے

    ہوائیں آ کر یوں گدگداتی تھیں

    ہنستے ہنستے کئی بار سانسیں

    رکنے لگتی تھیں

    آج پھر سے اس موسم میں

    وہ جھیل سی دو آنکھیں

    پھر سے یاد آئی ہیں

    جن میں عجب سی اک خاموشی

    تیرتی رہتی تھی سنو آ کر بھی

    پھر سے زرد پتے شور کرتے ہیں

    پھولوں کے بین سنے ہیں میں نے

    کہتے ہیں سب مجھ سے

    بد گمانی ہو جس دل میں

    محبت ہو ہی نہیں سکتی

    میں کھڑی ہوں جہاں

    وہاں خاموشیاں آج بھی باتیں کرتی ہیں

    آج پھر سے موسم بدلا ہے

    آج پھر سے وہ یاد آیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے