Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج پھر

انیس سلطانہ

آج پھر

انیس سلطانہ

MORE BYانیس سلطانہ

    وقت کی زنجیروں میں جکڑے

    ہم تم برسوں بعد ملے ہیں

    لیکن ایسا لگتا ہے مجھ کو

    جیسے پہلی بار ملے ہیں

    پچھلے پہر کی دھوپ وہی تھی

    شام کا آنچل ڈھلک رہا تھا

    لمبی ہوتی جاتی تھی

    سن سن سن سن بہتی ہوائیں

    دیپ جلانے آتی تھیں

    روشن تاروں کی باراتیں

    چاند کو گھیر کے لاتی تھیں

    آج بھی دن کی دھوپ ڈھلی ہے

    وقت کی پائل چھنک اٹھی ہے

    چھن چھن آوازوں کو سن کر

    اونگھتے سائے جاگ اٹھے ہیں

    وقت کی زنجیروں سے کٹ کر

    ٹوٹ گئے تو جڑ نہ سکیں گے

    آوازوں کا کون بھروسہ

    خوابوں کو تعبیریں دے دو

    نغموں کی جھنکاریں سن کر

    جاگ اٹھے تو ہوش میں آؤ

    ہم تم پہلی بار ملے ہیں

    میرے نغمے وقت کی لے پر

    تم نہ سنو تو کون سنے گا

    ہم تم برسوں بعد ملے ہیں

    ہم تم کتنی بار ملے ہیں

    جیسے پہلی بار ملے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے