Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج پھر یہ کہہ رہا ہوں

سلام ؔمچھلی شہری

آج پھر یہ کہہ رہا ہوں

سلام ؔمچھلی شہری

MORE BYسلام ؔمچھلی شہری

    آج پھر یہ کہہ رہا ہوں

    یا مجھے اپناؤ یا میری کلا میں ڈوب جاؤ

    یا تو اک پتھر بنو یا پھول بن کر مسکراؤ

    میں تمہاری خواہشوں کے ساتھ سب کچھ سہہ رہا ہوں

    آج پھر یہ کہہ رہا ہوں

    زندگی اک فن ہے، فن مایا ہے، مایا ایک جال

    میرا فن بخشے گا تم کو ظاہری حسن و جمال

    جو بھی چاہو گی، ملے گا،

    پھول جیون کا کھلے گا

    تاج چاہو تاج دے دوں یا اجنتا مانگ دیکھو

    جس طرح بھی دل کہے، میری کلا کا سوانگ دیکھو

    جو بھی میرے فن سے مانگو گی، تمہیں مل جائے گا وہ

    رنگ جو بھی دھیان میں لاؤ گی تم، مسکائے گا وہ

    ہاں، مگر پھر کہہ رہا ہوں

    جب یہ سب کچھ پا چکو گی، ایک دولت کھو بھی دو گی

    مجھ سے نفرت ہے مگر یہ حسن نفرت کھو بھی دو گی

    سب رہے گا

    میں نہ ہوں گا

    اور تم میری کلا کے مکر سے گھبرا اٹھو گی،

    بیچ ساگر رو پڑو گی خود بخود چلا اٹھو گی

    ایک ساگر کی طرف اب میں بھی شاید بہہ رہا ہوں

    آج پھر یہ کہہ رہا ہوں.....

    مأخذ :
    • کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 161)
    • Author : ateequllah
    • مطبع : urdu academy (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے