Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج تنہائی نے تھوڑا سا دلاسہ جو دیا

محسن نقوی

آج تنہائی نے تھوڑا سا دلاسہ جو دیا

محسن نقوی

MORE BYمحسن نقوی

    آج تنہائی نے تھوڑا سا دلاسہ جو دیا

    کتنے روٹھے ہوئے ساتھی مجھے یاد آئے ہیں

    موسم وصل کی کرنوں کا وہ انبوہ رواں

    جس کے ہم راہ کسی زہرہ جبیں کی ڈولی

    ایسے اتری تھی کہ جیسے کوئی آیت اترے

    ہجر کی شام کے بکھرے ہوئے کاجل کی لکیر

    جس نے آنکھوں کے گلابوں پہ شفق چھڑکی تھی

    جیسے خوشبو کسی جنگل میں برہنہ ٹھہرے

    خلقت شہر کی جانب سے ملامت کا عذاب

    جس نے اکثر مجھے ہونے کا یقیں بخشا تھا

    دست اعدائیں وہ کھنچتی ہوئی تہمت کی کماں

    بارش سنگ میں کھلتی ہوئی تیروں کی دکاں

    مہرباں دوست رفاقت کا بھرم رکھتے ہوئے

    اجنبی لوگ دل و جاں میں قدم رکھتے ہوئے

    آج تنہائی نے تھوڑا سا دلاسہ جو دیا

    کتنے روٹھے ہوئے ساتھی مجھے یاد آئے ہیں

    اب نہ پندار وفا ہے نہ محبت کی جزا

    دست اعداء کی کشش ہے نہ رفیقوں کی سزا

    تختۂ دار نہ منصب نہ عدالت کی خلش

    اب تو اک چیخ سی ہونٹوں میں دبی رہتی ہے

    راس آئے گا کسے دشت بلا میرے بعد

    کون مانگے گا اجڑنے کی دعا میرے بعد

    آج تنہائی نے تھوڑا سا دلاسہ جو دیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-mohsin (Pg. 456)
    • Author : Mohsin Naqvi
    • مطبع : Mavra Publishers (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے