Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج ٹوٹا ہے بھروسہ میرا

ڈاکٹر عبدالله

آج ٹوٹا ہے بھروسہ میرا

ڈاکٹر عبدالله

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    درد جس سے مرا اک رشتۂ دیرینہ ہے

    وقت کی راہ کا

    پر پیچ سفر طے کر کے

    مجھ سے تجدید رفاقت کے لئے

    بعد مدت کے مرے پاس چلا آیا ہے

    آج پھر کیفیت جاں ہے وہی

    آج پھر سینے میں سورج کوئی گہنایا ہے

    دن ڈھلے کتنے ہی اوہام کے کالے بادل

    پھر مرے ذہن کے آکاش پر منڈلائے ہیں

    درد کی پھر نئی سوغات کوئی لائے ہیں

    یوں تو پہلے بھی مرے واسطے کب

    کون سی رات تھی جب درد کی سوغات نہ تھی

    یاد

    تخئیل کی پیچیدہ سرنگوں سے گزر کر ہر شب

    یوں ہی ہولے سے

    دبے پاؤں چلی آتی تھی

    اور سوئے ہوئے زخموں کو جگا کر میرے

    میری ہستی کے در و بام ہلا جاتی تھی

    آج پھر درد کا طوفان ہے شب ہے میں ہوں

    اور میں خود کو اندھیروں میں گھرا پاتا ہوں

    میں کہ اپنے کو سمیٹوں جتنا

    آج کی شب ہے کہ بکھرا ہی چلا جاتا ہوں

    ایک مدت ہوئی ٹوٹا تھا مرا دل سو کوئی بات نہ تھی

    آج ٹوٹا ہے بھروسہ میرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے