ہماری سوچ کالے دائروں میں الجھ چکی ہے
ہم نہیں جانتے کہ وہ ہمارے آس پاس ہی ہیں
جنہوں نے پرندوں کے گیت گانے پر
پابندی لگا دی
یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کینوس پر
چابی بنانے والوں کے ہاتھ کٹوا دئے
یہ وہی لوگ ہیں انہی لوگوں نے
سمندری مچھلیوں کو بندی بنایا
اور جگنوؤں سے ان کی عزتیں پامال کروائی
انہی لوگوں نے تتلیوں کے رنگ چرا لیے
اور کائنات کو بے رنگ کر دیا
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے گالی کو
آج کا قومی ترانہ بنایا
انہی لوگوں نے خدا ہونے کا دعویٰ کیا
یہی وہ قاتل ہیں جنہوں نے
ہر رنگین خیال کا قتل کیا اور اسے
شہادت جیسے عظیم اعزاز سے نوازا
یہی ہیں وہ جنہوں نے ہماری سوچوں کو الجھا کر ہماری لاشوں کی تجارت کی
آخر کون ہیں یہ لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.