آخر میں کس جیسا ہوں
میری امی کہتی ہیں
میرا بیٹا مجھ سا ہے
ابو کہتے ہیں کہ میں
بالکل ان ہی جیسا ہوں
کوئی مجھ کو بتلائے
تھوڑا سا یہ سمجھائے
کیا میں امی جیسا ہوں
یا میں ابو جیسا ہوں
ابو اتنے لمبے ہیں
اور میں قد میں چھوٹا ہوں
امی میری دبلی سی
میں تو تھوڑا موٹا ہوں
ابو سا نہ امی سا
آخر میں کس جیسا ہوں
کیا میں امی جیسا ہوں
یا میں ابو جیسا ہوں
ابو تھوڑے گنجے ہیں
امی کی لمبی چوٹی
میرا سر گنجا بھی نہیں
نہ اس پہ لمبی چوٹی
دونوں جیسے بال نہیں
پھر میں دکھتا کیسا ہوں
کیا میں امی جیسا ہوں
یا میں ابو جیسا ہوں
ابو غصہ کرتے ہیں
مجھ کو سہنا پڑتا ہے
امی ڈانٹ پلائیں تو
چپ ہی رہنا پڑتا ہے
چپ میں رہتا ہوں کیونکہ
اچھے بچوں جیسا ہوں
کیا میں امی جیسا ہوں
یا میں ابو جیسا ہوں
امی جب خوش ہوتی ہیں
کہتی ہیں میرا چندا
ابو کہتے ہیں کہ میں
ایک ستارے جیسا ہوں
کیا میں چندا جیسا ہوں
یا میں تارے جیسا ہوں
کیا میں امی جیسا ہوں
یا میں ابو جیسا ہوں
ابو جب گھر آتے ہیں
پانی لے کر آتا ہوں
امی کو ساری چیزیں
لا لا کر پکڑاتا ہوں
دونوں ہی کے کاموں میں
تھوڑی مدد کراتا ہوں
بڑے بڑے پودوں کے بیچ
ننھے پھولوں جیسا ہوں
ہاں میں سمجھ گیا خود ہی
آخر میں کس جیسا ہوں
کچھ کچھ امی جیسا ہوں
کچھ کچھ ابو جیسا ہوں
اپنے گھر کی خوشبو ہوں
میں تو دونوں جیسا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.