Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخر میں کس جیسا ہوں

قدسیہ جبین

آخر میں کس جیسا ہوں

قدسیہ جبین

MORE BYقدسیہ جبین

    میری امی کہتی ہیں

    میرا بیٹا مجھ سا ہے

    ابو کہتے ہیں کہ میں

    بالکل ان ہی جیسا ہوں

    کوئی مجھ کو بتلائے

    تھوڑا سا یہ سمجھائے

    کیا میں امی جیسا ہوں

    یا میں ابو جیسا ہوں

    ابو اتنے لمبے ہیں

    اور میں قد میں چھوٹا ہوں

    امی میری دبلی سی

    میں تو تھوڑا موٹا ہوں

    ابو سا نہ امی سا

    آخر میں کس جیسا ہوں

    کیا میں امی جیسا ہوں

    یا میں ابو جیسا ہوں

    ابو تھوڑے گنجے ہیں

    امی کی لمبی چوٹی

    میرا سر گنجا بھی نہیں

    نہ اس پہ لمبی چوٹی

    دونوں جیسے بال نہیں

    پھر میں دکھتا کیسا ہوں

    کیا میں امی جیسا ہوں

    یا میں ابو جیسا ہوں

    ابو غصہ کرتے ہیں

    مجھ کو سہنا پڑتا ہے

    امی ڈانٹ پلائیں تو

    چپ ہی رہنا پڑتا ہے

    چپ میں رہتا ہوں کیونکہ

    اچھے بچوں جیسا ہوں

    کیا میں امی جیسا ہوں

    یا میں ابو جیسا ہوں

    امی جب خوش ہوتی ہیں

    کہتی ہیں میرا چندا

    ابو کہتے ہیں کہ میں

    ایک ستارے جیسا ہوں

    کیا میں چندا جیسا ہوں

    یا میں تارے جیسا ہوں

    کیا میں امی جیسا ہوں

    یا میں ابو جیسا ہوں

    ابو جب گھر آتے ہیں

    پانی لے کر آتا ہوں

    امی کو ساری چیزیں

    لا لا کر پکڑاتا ہوں

    دونوں ہی کے کاموں میں

    تھوڑی مدد کراتا ہوں

    بڑے بڑے پودوں کے بیچ

    ننھے پھولوں جیسا ہوں

    ہاں میں سمجھ گیا خود ہی

    آخر میں کس جیسا ہوں

    کچھ کچھ امی جیسا ہوں

    کچھ کچھ ابو جیسا ہوں

    اپنے گھر کی خوشبو ہوں

    میں تو دونوں جیسا ہوں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے