کٹ گئے ہاتھ
بجھ گئیں آنکھیں
سو گیا ذہن
ڈھل گئے جذبے
دل دھڑکنا مگر نہیں بھولا
پھول کی پتیوں پہ شبنم کے
چند موتی ابھر کے ڈوب گئے
سورجوں نے بجھا بجھا ڈالے
جھلملاتے ہوئے دیے سارے
آج پھر سوگوار ہے دھرتی
دیکھ کے خوں فشاں اجالوں کو
آج پھر شعلہ زا ہواؤں سے
جل رہا ہے ہرا بھرا موسم
آج پھر دیو زا پہاڑوں سے
آ رہی ہیں گرسنہ آوازیں
کٹ گئے ہاتھ
بجھ گئیں آنکھیں
سو گیا ذہن
ڈھل گئے جذبے
دل بھی کم کم دھڑک رہا ہے اب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.