Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری آدمی

فخر عالم نعمانی

آخری آدمی

فخر عالم نعمانی

MORE BYفخر عالم نعمانی

    دلچسپ معلومات

    (تحریریں لاہور سالنامہ مارچ اپریل 1973)

    بجھا دو

    لہو کے سمندر کے اس پار

    آئنہ خانوں میں اب جھلملاتے ہوئے قمقموں کو بجھا دو

    کہ دل جن سے روشن تھا اب ان چراغوں کی لو بجھ چکی ہے

    مٹا دو

    منقش در و بام کے جگمگاتے

    چمکتے ہوئے سب بتوں کو مٹا دو

    کہ اب لوح دل سے ہر اک نقش حرف غلط کی طرح مٹ چکا ہے

    اٹھا دو

    لہو کے جزیرے میں

    بپھری ہوئی موت کے زرد پنجوں سے پردہ اٹھا دو

    کہ اب اس جزیرے میں

    لاشوں کے انبار بکھرے پڑے ہیں

    فضا میں ہر اک سمت

    جلتے ہوئے خون کی بو رچی ہے

    وہ آنکھیں جو اپنے بدن کی طرح صاف شفاف تھیں

    اب ان درختوں پہ بیٹھے ہوئے چیل کوؤں گدھوں کی غذا بن چکی ہیں

    یہ سولہ دسمبر کی بجھتی ہوئی شام ہے

    اور میں

    اس لہو کے جزیرے میں جلتا ہوا آخری آدمی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے