Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری دن سے پہلے

عزیز قیسی

آخری دن سے پہلے

عزیز قیسی

MORE BYعزیز قیسی

    اور دیکھو یہ وہ شخص ہے جو ازل سے یونہی چل رہا ہے

    یونہی جاگتے میں بھی چلتا ہے سوتے میں بھی

    اس کے اک ہاتھ میں قرص مہتاب ہے دوسرے

    ہاتھ میں کرۂ ارض ہے پاؤں تلوار کی دھار پر ہیں

    اور دیکھو کہ اسمات میں بھیڑ ہے یہ وہی لوگ ہیں

    جو نہیں جانتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں جانتے

    اور دیکھو کہ وہ شخص جو نیکیوں اور گناہوں کے مثقال

    اٹھائے ہوئے چل رہا ہے وہ یہ جانتا ہے کہ اس بھیڑ

    میں کچھ کھلے لوگ ہیں کچھ چھپے لوگ ہیں وہ کسی

    لمحے اس شخص پر اپنی جلتی ہوئی مٹھیاں پھینک دیں گے

    وہ دھماکے چھپائے ہوئے مٹھیوں میں کھڑے ہیں

    اور دیکھو اگر کرۂ ارض اور قرص مہتاب کو

    رکھیں میزان میں ایک جانب ادھر ان دھماکوں

    کو رکھیں تو دونوں برابر ہی نکلیں گے لیکن

    یہ انصاف کیسے ہو؟ اندھا تو میزان اسی وقت

    اٹھائے گا جب کہ وہ شخص پل سے سلامت گزر جائے

    اندھے نے کب سے منادی یہی کر رکھی ہے

    لاٹھی سے انجان کو بھی معافی نہیں مل سکے گی

    اور دیکھو کہ وہ لوگ جو جانتے ہیں کہ وہ جانتے ہیں

    رسیاں ان کی لمبی ہیں وہ اس لیے تو اندھے ہی

    کو بخشتے ہیں نہ لاٹھی کو

    ان کے دلوں پر سماعت بصارت پہ مہریں لگی ہیں

    اور دیکھو کہ یہ پل بھی کیسا ہے خلا اس کے اوپر ہے

    نیچے اندھیرا ہے دونوں سرے اس کے ظلمات میں ہیں

    وہ جو کہتے ہیں ظلمات کے نیچے مردوں کی اک سلطنت ہے

    کیا وہ یہ نہیں جانتے ہیں کہ مردوں کی وہ سلطنت کس جگہ ہے

    کیا وہ یہ نہیں جاتے ہیں کہ وہ شخص وہ خود ہیں

    ان کو جتا دو عدم کا خلا اور مردوں کی سلطنت تو

    یہیں ہے تمہاری کھلی اور چھپی مٹھیوں میں!

    مأخذ :
    • کتاب : aaina dar aaina (Pg. 122)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے