Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری دن

MORE BYغلام جیلانی اصغر

    یہاں یہ سب لوگ اپنی اپنی گواہیاں لے کے یوں کھڑے ہیں

    کسی کے ہونٹوں پہ برہمی ہے

    کسی کی آنکھوں میں بے بسی ہے

    تمام ماتھے کتاب جیسے

    ورق ورق جس پہ زندگی کے تمام لمحے لکھے ہوئے ہیں

    ہر ایک چہرہ بڑی خموشی سے

    سارے چہروں کی لوح مستور پڑھ رہا ہے

    تمام چپ چاپ سوچتے ہیں

    یہ آج کا دن بھی کیسا دن ہے

    جو منجمد ہو کے ایک نقطے پہ رک گیا ہے

    عجیب دن ہے جو اپنی پہچان کھو چکا ہے

    وہ سب تعارف جو معتبر تھے

    وہی تو اب غیر معتبر ہیں

    نہ کوئی توقیر رنگ و بو کی

    نہ کوئی بو باس اب لہو کی

    بدن کے جتنے بھی لاحقے تھے

    وہ سب کے سب غیر معتبر ہیں

    شناسا چہرے بھی نا شناسا

    کہ جیسے کوئی کسی کو پہچانتا نہیں ہے

    فرشتے آسودہ چشم ایسے کہ جیسے صدیوں سے

    آج کے دن کے منتظر تھے

    وہ سب کی فرد حساب لے کر

    صفوں میں یوں مستعد کھڑے ہیں

    کہ جیسے سارے حساب داں ہوں

    مگر یہ فرد حساب کیسی

    کروڑوں سالوں کے بعد ساری زباں کے انچھر بدل چکے ہیں

    پرانے لفظوں کی کینچلی بھی کبھی کی فرسودہ ہو چکی ہے

    تمام لہجے جو معتبر تھے کبھی کے تحلیل ہو چکے ہیں

    وہ کل جو مفہوم مستند تھے وہ آج تبدیل ہو چکے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے