آخری خط
مری اردھانگنی
میری شہادت کی خبر سن کر
تم اپنی زلف سے کہنا کہ اب کالی گھٹا ہو جا
گرے بجلی پہ بجلی دشمنوں پر اک قضا ہو جا
سہاگن چوڑیوں کو توڑ کر اک بم میں بھر دینا
اور اپنی مانگ کے سندور کو بارود کر لینا
رضیہ کی طرح تم سونتنا تلوار دشمن پر
اڑانا دشمنوں کے سر کو تم درگاوتیؔ بن کر
تم اپنی آنکھوں سے آنسو نہیں انگار برسانا
کوئی صورت نہ ہو تو
آگ میں جوہر کی جل جانا
مجھے وشواس ہے تم پر کہ جیون سنگنی ہو تم
تم اپنی آن کو جانے نہ دو گی پدمنی ہو تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.