آخری کھلونے کا ماتم
میں سوتیلا بیٹا
اپنے باپ کی تیسری بیوی کا
ان تینوں میں
پہلے میری ماں آئی
پھر میں آیا
لیٹا بیٹھا
کھڑا ہوا دیوار پکڑ کر
چلنا جب آیا تو ماں کو روگ لگا
میرے کھلونے
سستے اور مٹی کے تھے
سب ٹوٹ گئے
باری باری سب کی خاطر رویا میں
لیکن ماں کے مرنے پر
میں رویا نہیں
ٹوٹا تھا
اور بکھرا تھا
جیسے میرے کھلونے ٹوٹے بکھرے تھے
میرا بچپن
میرا آخری کھلونا تھا
جس کی کرچیں
اب بھی مجھ میں چبھتی ہیں
اور ٹوٹنے کی آوازیں
گونجتی ہیں
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 126)
- Author :شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.