آخری خواہش
سینکڑوں بار یہی دل میں خیال آیا ہے
میں تری راہ میں گل بن کے بکھر سکتی تھی
تیری آنکھوں کے سمندر سے گزر سکتی تھی
تیری رگ رگ میں لہو بن کے اتر سکتی تھی
میری مغرور طبیعت نے مگر
ایسا ہونے نہ دیا
اور اب سوچتی ہوں
کاش ہو جائے یوں ہی
میں تری راہ گزر کا کوئی کانٹا بن جاؤں
اور جب تو کسی رنگین تصور میں مگن
بے خیالی میں مجھے روند کے آگے بڑھ جائے
تیرے تلووں میں چبھوں
تیرے لہو میں مل جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.