آخری کیل
ایک خوب صورت دن
میں نے سوچا
میں اپنے زیر انتظام
بارہ ستونوں کو آراستہ کروں
پھر میں نے بحث کی
ایک سربراہ کی حیثیت سے
میرا فیصلہ ہوگا
کہ میں ان ستونوں کو کیسے آراستہ کروں
مصنوعی پھولوں کے گلدستے لگاؤں
جامد حیات تصویریں
یا شاعروں کے خاکے
تعلیمی بورڈ بیٹھا مسکراتا رہا
اور سسٹر ایناؔ بھی
اور سید طاہرؔ بھی
اور مسٹر اشرفؔ بھی
اور پھر سب نے بہ یک آواز کہا
آپ جو چاہیں کریں
میں نے کلنڈر کے بارہ مہینوں سے
بارہ اردو شاعروں کے خاکے نکالے
اور فریم کرا لیے
مزدوروں نے بتایا
ہم نے ہر ممکن کوشش کر لی
ان مضبوط ستونوں میں کیلیں نہیں گاڑی جا سکتیں
تعلیمی بورڈ نے ہتھوڑا اٹھایا
اور سسٹر ایناؔ نے
اور سید طاہرؔ نے
اور مسٹر اشرفؔ نے
اور میز پر بجا کر
بہ یک آواز کہا
یہ آپ کے تابوت میں آخری کیل تھی!
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 548)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
- اشاعت : Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.