Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری کیل

تنویر انجم

آخری کیل

تنویر انجم

ایک خوب صورت دن

میں نے سوچا

میں اپنے زیر انتظام

بارہ ستونوں کو آراستہ کروں

پھر میں نے بحث کی

ایک سربراہ کی حیثیت سے

میرا فیصلہ ہوگا

کہ میں ان ستونوں کو کیسے آراستہ کروں

مصنوعی پھولوں کے گلدستے لگاؤں

جامد حیات تصویریں

یا شاعروں کے خاکے

تعلیمی بورڈ بیٹھا مسکراتا رہا

اور سسٹر ایناؔ بھی

اور سید طاہرؔ بھی

اور مسٹر اشرفؔ بھی

اور پھر سب نے بہ یک آواز کہا

آپ جو چاہیں کریں

میں نے کلنڈر کے بارہ مہینوں سے

بارہ اردو شاعروں کے خاکے نکالے

اور فریم کرا لیے

مزدوروں نے بتایا

ہم نے ہر ممکن کوشش کر لی

ان مضبوط ستونوں میں کیلیں نہیں گاڑی جا سکتیں

تعلیمی بورڈ نے ہتھوڑا اٹھایا

اور سسٹر ایناؔ نے

اور سید طاہرؔ نے

اور مسٹر اشرفؔ نے

اور میز پر بجا کر

بہ یک آواز کہا

یہ آپ کے تابوت میں آخری کیل تھی!

مأخذ :
  • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 548)
  • Author : Naseer Ahmed Nasir
  • مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
  • اشاعت : Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے