آخری لفظ پہلی آواز
کن حرفوں میں جان ہے میری
کن لفظوں پر دم نکلے گا
سوچ رہا ہوں
ابجد ساری یاد ہے مجھ کو
لیکن اس سے کیا ہوتا ہے
اب تو کسی بھی حرف کا چہرہ یوں لگتا ہے
جیسے وہ آواز ہو اس پہلے انساں کی
جو خود کو سایوں کے جہاں میں تنہا پا کر چیخ پڑا ہو
اور اس کی آواز گلے میں گھٹ کر
کچھ نکلی
اور اس سے پہلے کہ کچھ نکلے
نام بنے
سناٹے میں ڈوب گئی ہو
- کتاب : shab-khoon(shumara-number-41) (Pg. 18)
- اشاعت : 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.