آخری قافلہ
نہ جانے
سرگوشیوں میں کتنی کہانیاں ان کہی ہیں اب تک
برہنہ دیوار پر ٹنگے پر کشش کلنڈر میں
دائرے کا نشان
عمر گریز پا کو دوام کے خواب دے گیا ہے
جس میں سلگتے سیارے
گیسوؤں کے گھنے خنک سائے ڈھونڈتے ہیں
گلاب سانسوں سے
جیسے
شادابیوں کی تخلیق ہو رہی ہے
وہ جھک کے پھولوں میں اپنے بھیگے بدن کی خوشبو کو بانٹتی ہے
چمن سے جاتی بہار
اک ٹوکری میں محفوظ ہو گئی ہے
- کتاب : pushtara (Pg. 55)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.