Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری رات

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    مت بجھا دل ناداں

    سوگوار شمعوں کو

    اب بھی غم کے ماروں کی

    آدھی رات باقی ہے

    خواب کی تہوں میں اب

    چھپ گئے ہیں جا جا کر

    زندگی کے سوداگر

    ہے جہان بے پایاں

    ایک قریۂ ویراں

    اور میری یہ دھرتی

    کروٹیں بدلتی ہے

    جیسے درد کے مارے

    کوئی کچھ نہ کہہ پائے

    چونک چونک اٹھتی ہے

    راستے کی خاموشی

    موت جیسے کرتی ہو

    زندگی سے سرگوشی

    میں نے اشک بوئے تھے

    جن فسردہ آنکھوں میں

    ان سے خون رستا ہے

    ان سے آگ بہتی ہے

    میرے سامنے آ کر

    ناچ ناچ اٹھتی ہیں

    میری اپنی تصویریں

    کتنی بار جب میں نے

    زندگی لٹائی ہے

    اور کسی کی چاہت میں

    زلزلے سے آئے ہیں

    آسمان ٹوٹا ہے

    جان پر بن آئی ہے

    شل ہوئے ہیں یہ شانے

    تھک گئی ہیں آشائیں

    لیکن آج بھی ہمدم

    یہ اداس دروازہ

    شاہراہ کی جانب

    جیسے تکتے رہتے ہیں

    دیکھ ان دریچوں پر

    کئی بوند پھر ٹپکی

    نیند کے درختوں کو

    کوئی پھر ہلاتا ہے

    اور جیسے رہ رہ کر

    میرے کان بجتے ہیں

    موت کے قدم کی چاپ

    میری ناتمام الفت

    آسرا دلاتی ہے

    آج جاگ کر کاٹو

    ساعت فسردہ کو

    آج کوئی آئے گا

    آج کوئی آئے گا

    مأخذ :
    • کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 128)
    • Author : خلیل الرحمن اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے